پہلے، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ زندگی کے کسی بھی مرحلے پر سیکھنے کا عمل ختم نہیں ہوتا. آج کل یہ خیال کافی عام ہو چکا ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ ہماری زندگی میں صرف آرام اور فارغ وقت ہی بچتا ہے، لیکن یہ سوچ اب پرانی ہو چکی ہے.
میں نے خود دیکھا ہے کہ ہمارے بزرگ بھی اب نئی مہارتیں سیکھنے، ٹیکنالوجی کو اپنانے اور اپنے ذہنی و جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ تعلیم عمر رسیدہ افراد کی زندگی میں ایک نئی جان ڈال سکتی ہے، انہیں معاشرے سے جڑے رہنے اور خود اعتمادی کے ساتھ جینے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ کیا آپ بھی اپنی بڑھاپے کو فعال اور پرلطف بنانا چاہتے ہیں؟ تو آئیے، اس دلچسپ اور اہم موضوع پر مزید تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
عمر رسیدہ افراد کے لیے تعلیم: ایک نئی صبح کا آغاز

کیا سیکھنے کی کوئی عمر ہوتی ہے؟
اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ سیکھنے کی کوئی خاص عمر ہوتی ہے اور بڑھاپے میں نئی چیزیں سیکھنا مشکل ہے، تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ محض ایک غلط فہمی ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے ایسے کئی افراد کو دیکھا ہے جو 60، 70 بلکہ 80 سال کی عمر میں بھی نئی مہارتیں سیکھ رہے ہیں اور اپنی زندگی کو ایک نیا رخ دے رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ انسانی دماغ زندگی بھر سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ بالکل ہمارے جسم کی طرح ہے، جسے ورزش سے مضبوط رکھا جا سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے میرے پڑوس میں ایک آنٹی تھیں جو 75 سال کی عمر میں کمپیوٹر سیکھ رہی تھیں تاکہ وہ اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ ویڈیو کال پر بات کر سکیں۔ ان کی لگن اور حوصلے نے مجھے بہت متاثر کیا اور یہ بات ثابت کی کہ اگر نیت ہو تو کوئی بھی رکاوٹ بڑی نہیں ہوتی۔ سیکھنے کا عمل انسان کو ذہنی طور پر جوان رکھتا ہے اور ایک عجیب سی خوشی اور اطمینان بخشتا ہے۔
تعلیم کیوں ضروری ہے؟
بڑھتی عمر کے ساتھ تعلیم کی ضرورت کئی گنا بڑھ جاتی ہے، صرف ڈگری حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ زندگی کو بہتر انداز میں جینے کے لیے۔ تعلیم ہمیں معاشرے سے جوڑے رکھتی ہے، ہمیں نئے لوگوں سے ملنے کا موقع دیتی ہے اور تنہائی کے احساس کو دور کرتی ہے۔ میرے خیال میں، جب ہم کچھ نیا سیکھتے ہیں تو ہمارے دماغ میں نئے خیالات جنم لیتے ہیں اور ہم زندگی کے مسائل کو مختلف زاویوں سے دیکھ پاتے ہیں۔ یہ ہمیں خود اعتمادی فراہم کرتی ہے اور ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ ہم اب بھی معاشرے کا ایک فعال حصہ ہیں۔ جو لوگ بڑھاپے میں بھی پڑھنے لکھنے یا کچھ نیا سیکھنے میں مصروف رہتے ہیں، وہ اکثر زیادہ خوش اور مطمئن نظر آتے ہیں۔ ان کے پاس گفتگو کے لیے نئے موضوعات ہوتے ہیں اور وہ اپنی تجربات سے دوسروں کو بھی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
ذہنی چستی اور دماغی صحت کا راز
دماغ کو فعال رکھنے کے طریقے
ہمارا دماغ ایک مشین کی طرح ہے؛ اگر اسے استعمال نہ کیا جائے تو یہ زنگ آلود ہو جاتا ہے۔ میں نے خود یہ بات محسوس کی ہے کہ جب میں کوئی نئی کتاب پڑھتا ہوں یا کوئی نیا ہنر سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں، تو میرا دماغ زیادہ تیز اور فعال رہتا ہے۔ عمر رسیدہ افراد کے لیے دماغی ورزش بہت ضروری ہے۔ اس میں پہیلیاں حل کرنا، شطرنج کھیلنا، کراس ورڈ پزل کرنا یا کوئی نئی زبان سیکھنا شامل ہے۔ مجھے ایک بزرگ دوست کا واقعہ یاد ہے جنہوں نے 70 سال کی عمر میں اردو شاعری سیکھنا شروع کی اور کچھ ہی عرصے میں اپنی لکھی ہوئی نظمیں سنانے لگے۔ ان کی ذہنی چستی دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا تھا۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف دماغ کو فعال رکھتی ہیں بلکہ یادداشت کو بھی بہتر بناتی ہیں اور ہمیں روزمرہ کے کاموں میں زیادہ خود مختار بناتی ہیں۔
بیماریوں سے بچاؤ میں مدد
کیا آپ جانتے ہیں کہ نئی چیزیں سیکھنے سے دماغی بیماریاں جیسے ڈیمنشیا اور الزائمر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے؟ یہ کوئی محض دعویٰ نہیں بلکہ بہت سی تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے۔ جب ہم کچھ نیا سیکھتے ہیں تو ہمارے دماغ میں نئے اعصابی خلیے بنتے ہیں اور پرانے مضبوط ہوتے ہیں۔ یہ دماغی ریزرو کو بڑھاتا ہے، جس سے دماغ زیادہ لچکدار اور بیماریوں کے خلاف مزاحم بن جاتا ہے۔ میں نے اپنے بزرگوں میں دیکھا ہے کہ جو لوگ زندگی بھر فعال رہے اور کچھ نہ کچھ سیکھتے رہے، ان کی ذہنی صحت دوسروں کے مقابلے میں کافی بہتر رہی۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے جسمانی ورزش دل اور جسم کو مضبوط بناتی ہے، اسی طرح ذہنی ورزش ہمارے دماغ کو مضبوط بناتی ہے۔ لہٰذا، نئی معلومات حاصل کرنا صرف تفریح نہیں بلکہ ایک صحت مند بڑھاپے کی ضمانت بھی ہے۔
نئی مہارتیں سیکھنا: زندگی کو دوبارہ پرجوش بنانا
کھوئی ہوئی صلاحیتوں کو نکھارنا
بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ زندگی کی مصروفیات میں ہم اپنی کچھ پسندیدہ صلاحیتوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔ بڑھاپا وہ وقت ہے جب آپ ان کھوئی ہوئی صلاحیتوں کو دوبارہ نکھار سکتے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ کو جوانی میں پینٹنگ کا شوق رہا ہو، یا موسیقی سے لگاؤ ہو، لیکن زندگی کی ذمہ داریوں نے آپ کو موقع نہ دیا ہو۔ اب وہ وقت ہے!
میں نے ایک ایسے بزرگ کو جانا جو ریٹائرمنٹ کے بعد کینوس اور رنگوں میں گم ہو گئے اور ایسے شاہکار بنائے کہ لوگ حیران رہ گئے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ موقع ہے جب آپ اپنے اندر کے فنکار کو دوبارہ جگا سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کو ذہنی سکون دے گا بلکہ آپ کو ایک مقصد بھی فراہم کرے گا۔ آپ کو محسوس ہوگا کہ آپ کی زندگی ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ ایک نئے رنگ میں شروع ہوئی ہے۔
نئی صلاحیتوں کے حصول کے طریقے
نئی مہارتیں حاصل کرنا آج کے دور میں پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو چکا ہے۔ آن لائن کورسز، کمیونٹی سینٹرز، یا یہاں تک کہ اپنے پڑوسیوں سے مدد لے کر آپ کچھ بھی سیکھ سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ہمارے محلے میں ایک بزرگ خاتون نے سلائی کڑھائی کا آن لائن کورس کیا اور اب وہ اپنے ہینڈ میڈ کپڑے بنا کر آن لائن بیچ رہی ہیں۔ ان کی کامیابی نے سب کو متاثر کیا۔ آپ کو صرف یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کیا سیکھنا چاہتے ہیں، چاہے وہ کھانا پکانا ہو، باغبانی ہو، کوئی نیا آلہ بجانا ہو، یا کمپیوٹر کی بنیادی باتیں سیکھنا ہوں۔ یہ مہارتیں آپ کو نہ صرف مصروف رکھیں گی بلکہ آپ کے سماجی حلقے کو بھی بڑھائیں گی اور آپ کو نئے لوگوں سے ملنے کا موقع دیں گی۔
| سیکھنے کا شعبہ | فوائد |
|---|---|
| ڈیجیٹل مہارتیں (اسمارٹ فون، کمپیوٹر) | خاندان سے رابطہ، آن لائن خدمات تک رسائی، مالیاتی لین دین، دنیا سے جڑے رہنا |
| نئی زبانیں (جیسے انگریزی، عربی) | دماغی صحت میں بہتری، نئی ثقافتوں کو سمجھنا، سفر میں آسانی |
| دستکاری / آرٹ (پینٹنگ، کڑھائی، مٹی کے برتن) | تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار، ذہنی سکون، ممکنہ آمدنی، خود اطمینانی |
| باغبانی / کھانا پکانا | جسمانی سرگرمی، صحت مند خوراک، سماجی سرگرمی، فطرت سے لگاؤ |
| موسیقی / رقص | ذہنی فرحت، موڈ میں بہتری، خود کا اظہار، نئی دوستیاں |
معاشرتی تعلقات اور تنہائی کا خاتمہ
اجتماعی سرگرمیوں میں شمولیت
تنہائی بڑھاپے کا ایک بہت بڑا مسئلہ بن سکتی ہے، لیکن تعلیم اس کا ایک بہترین حل ہے۔ جب آپ کسی نئے کورس یا ورکشاپ میں شامل ہوتے ہیں، تو آپ کو اپنی جیسی سوچ رکھنے والے لوگوں سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ میری نانی نے ایک بار مقامی کمیونٹی سینٹر میں مذہبی کتب کی تعلیم کا سلسلہ شروع کیا تھا اور وہاں انہیں بہت سی نئی سہیلیاں مل گئی تھیں۔ ان کے دن وہاں جاتے ہوئے اور دوستوں سے بات چیت کرتے ہوئے بہت خوشگوار گزرنے لگے تھے۔ وہ پہلے سے زیادہ فعال اور خوش نظر آنے لگیں تھیں۔ ایسی اجتماعی سرگرمیاں نہ صرف آپ کو مصروف رکھتی ہیں بلکہ آپ کے سماجی حلقے کو بھی وسعت دیتی ہیں اور آپ کو یہ احساس دلاتی ہیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں۔
خاندان اور دوستوں سے مضبوط رابطہ

نئی مہارتیں سیکھ کر آپ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ بھی زیادہ بہتر طریقے سے جڑ سکتے ہیں۔ فرض کریں آپ نے کمپیوٹر یا اسمارٹ فون استعمال کرنا سیکھ لیا ہے، تو اب آپ اپنے بچوں اور پوتوں پوتیوں سے آسانی سے ویڈیو کال پر بات کر سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب میرے ایک رشتہ دار نے سوشل میڈیا استعمال کرنا سیکھا تو وہ اپنے پرانے دوستوں سے دوبارہ جڑ گئے جن سے کئی دہائیوں سے رابطہ منقطع تھا۔ یہ چیزیں آپ کو جدید دنیا سے جوڑے رکھتی ہیں اور آپ کو ٹیکنالوجی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس سے آپ کے رشتے مزید مضبوط ہوتے ہیں اور آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ اب بھی سب کے ساتھ شامل ہیں۔
ڈیجیٹل دنیا میں قدم بڑھانا: ٹیکنالوجی سے دوستی
اسمارٹ فون اور کمپیوٹر کا استعمال
آج کی دنیا ڈیجیٹل ہو چکی ہے، اور اگر ہم اس کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر نہیں چلیں گے تو پیچھے رہ جائیں گے۔ مجھے پتہ ہے کہ بہت سے بزرگوں کو ٹیکنالوجی سے ڈر لگتا ہے، لیکن میں آپ کو بتاؤں کہ یہ اتنا مشکل نہیں جتنا لگتا ہے۔ میرے ایک انکل تھے جو ہمیشہ کہتے تھے کہ “یہ کمپیوٹر میرے بس کی بات نہیں”، لیکن ایک دن جب ان کے پوتے نے انہیں ویڈیو گیمز کھیلنا سکھایا تو ان کی دلچسپی بڑھ گئی۔ آج وہ نہ صرف اپنے پوتے کے ساتھ گیمز کھیلتے ہیں بلکہ آن لائن خبریں بھی پڑھتے ہیں اور اپنے بل بھی آن لائن ادا کرتے ہیں۔ اسمارٹ فون اور کمپیوٹر سیکھنا آپ کو بہت سی سہولیات فراہم کرتا ہے، جیسے کہ آن لائن بینکنگ، ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ لینا، اور دنیا بھر کی معلومات تک رسائی حاصل کرنا۔
آن لائن سیکھنے کے مواقع
انٹرنیٹ پر سیکھنے کے لاتعداد مواقع موجود ہیں۔ آپ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ کر کھانا پکانا سیکھ سکتے ہیں، یا کسی آن لائن پلیٹ فارم پر فوٹوگرافی کا کورس کر سکتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ میرے پڑوسی میں ایک بزرگ جوڑے نے آن لائن قرآن سیکھنا شروع کیا اور وہ اب بہت خوش اور مطمئن ہیں۔ یہ آن لائن پلیٹ فارمز ہمیں گھر بیٹھے دنیا کے بہترین استادوں سے سیکھنے کا موقع دیتے ہیں۔ آپ کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں، بس ایک کلک سے آپ اپنی پسند کی کوئی بھی چیز سیکھ سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کا وقت بچتا ہے بلکہ آپ اپنی رفتار سے سیکھ سکتے ہیں اور اپنی پسند کے مطابق کورسز کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
مالی خود مختاری اور ہنر مندی کا راستہ
نئے آمدنی کے ذرائع پیدا کرنا
کیا آپ جانتے ہیں کہ بڑھاپے میں بھی آپ اپنی ہنرمندی سے کچھ اضافی آمدنی کما سکتے ہیں؟ اگر آپ کو کوئی خاص ہنر آتا ہے، جیسے سلائی، کڑھائی، کھانا پکانا، یا کوئی دستکاری، تو آپ اسے چھوٹے پیمانے پر کاروبار میں بدل سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے میری خالہ نے 60 سال کی عمر میں اچار اور مربے بنانا شروع کیے تھے اور آج وہ ایک چھوٹے سے برانڈ کی مالک ہیں جسے لوگ دور دور سے پسند کرتے ہیں۔ یہ چیزیں نہ صرف آپ کو مصروف رکھتی ہیں بلکہ آپ کو مالی طور پر بھی خود مختار بناتی ہیں، جس سے آپ کو کسی پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ ایک بہت بڑا اطمینان ہے جب آپ اپنی محنت سے کچھ حاصل کرتے ہیں اور اپنی ضروریات خود پوری کرتے ہیں۔
کمیونٹی میں حصہ ڈالنا
آپ اپنی نئی سیکھی ہوئی مہارتوں سے اپنی کمیونٹی میں بھی حصہ ڈال سکتے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ کسی رضاکارانہ تنظیم میں شامل ہو جائیں اور اپنی خدمات فراہم کریں۔ یا آپ اپنے علاقے کے نوجوانوں کو اپنی مہارتیں سکھائیں۔ میں نے ایک ریٹائرڈ انجینئر کو دیکھا جو مقامی سکول میں بچوں کو سائنس پڑھاتے تھے اور ان کا پڑھانے کا انداز اتنا اچھا تھا کہ بچے انہیں بہت پسند کرتے تھے۔ یہ نہ صرف آپ کو ایک مقصد فراہم کرتا ہے بلکہ آپ کو معاشرے میں ایک اہم مقام بھی دیتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک بہترین طریقہ ہے اپنی زندگی کے تجربات اور علم کو دوسروں کے ساتھ بانٹنے کا اور ایک مثبت تبدیلی لانے کا۔
글을마치며
مجھے امید ہے کہ اس مضمون نے آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کیا ہوگا کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ میری ذاتی رائے میں، زندگی ایک مسلسل سفر ہے اور اس سفر میں ہمیں ہر دن کچھ نیا سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ عمر رسیدہ افراد کے لیے تعلیم نہ صرف ذہنی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ یہ انہیں معاشرتی طور پر فعال اور مالی طور پر خود مختار بھی بناتی ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں کئی ایسے بزرگوں کو دیکھا ہے جنہوں نے بڑھاپے میں بھی نئی چیزیں سیکھ کر اپنی زندگی کو نئی سمت دی اور دوسروں کے لیے مثال بنے۔
یہ وقت ہے کہ ہم سب اس بات کو سمجھیں کہ بڑھاپا اختتام نہیں بلکہ ایک نئے آغاز کا نام ہے۔ علم حاصل کرنے کا شوق ہمیں زندگی میں نئی امنگیں اور جذبہ دیتا ہے۔ لہٰذا، چاہے وہ کوئی نئی زبان سیکھنا ہو، کمپیوٹر چلانا ہو، یا کوئی دستکاری کا ہنر، کبھی بھی خود کو چھوٹا نہ سمجھیں اور اپنی اندر کی طلب کو زندہ رکھیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ بھی یہ قدم اٹھا کر اپنی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی لائیں گے اور اس سے بھرپور لطف اٹھائیں گے۔
알ا ر두ف 쓸모 있는 정보
یہاں کچھ کارآمد معلومات ہیں جو عمر رسیدہ افراد کے لیے نئی مہارتیں سیکھنے اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:
1. مقامی کمیونٹی سینٹرز سے رابطہ کریں: بہت سے شہروں میں کمیونٹی سینٹرز ایسے کورسز اور ورکشاپس پیش کرتے ہیں جو خاص طور پر بزرگوں کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہوتے ہیں۔ یہاں آپ کو سلائی، کڑھائی، مصوری، اور کمپیوٹر کی بنیادی تعلیم جیسی بہت سی چیزیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ کو نئے دوست بنانے کا موقع ملتا ہے جو آپ کی تنہائی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
2. آن لائن تعلیمی پلیٹ فارمز کا استعمال کریں: Coursera, edX, یا YouTube جیسے پلیٹ فارمز پر آپ اپنی پسند کے لاتعداد کورسز اور تعلیمی ویڈیوز مفت یا بہت کم فیس پر حاصل کر سکتے ہیں۔ مجھے خود یاد ہے کہ میری ایک رشتہ دار آنٹی نے یوٹیوب سے کھانا پکانے کی نئی ترکیبیں سیکھ کر اپنے گھر والوں کو حیران کر دیا تھا۔ یہ آپ کو گھر بیٹھے دنیا بھر کے بہترین اساتذہ سے سیکھنے کا موقع دیتے ہیں۔
3. فیملی اور دوستوں کی مدد لیں: اگر آپ کو ٹیکنالوجی سیکھنے میں دشواری پیش آتی ہے، تو اپنے بچوں، پوتوں پوتیوں، یا نوجوان دوستوں سے مدد لینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ وہ آپ کو اسمارٹ فون یا کمپیوٹر استعمال کرنا سکھانے میں خوشی محسوس کریں گے۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ اکثر نوجوان اپنے بزرگوں کو کچھ نیا سکھانے میں بہت پرجوش ہوتے ہیں۔
4. چھوٹے چھوٹے قدموں سے آغاز کریں: ایک دم سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش نہ کریں۔ اپنی دلچسپی کے مطابق ایک آسان اور چھوٹی مہارت سے شروع کریں اور جب آپ اس میں کامیاب ہو جائیں تو اگلی مہارت کی طرف بڑھیں۔ یہ آپ کے اعتماد میں اضافہ کرے گا اور آپ کو مایوسی سے بچائے گا۔ جیسے میرے ایک دوست نے پہلے صرف واٹس ایپ استعمال کرنا سیکھا اور پھر آہستہ آہستہ فیس بک اور دیگر ایپس کی طرف گئے۔
5. صبر اور مستقل مزاجی سے کام لیں: نئی مہارتیں سیکھنے میں وقت لگتا ہے اور غلطیاں بھی ہوتی ہیں، لیکن ہمت نہ ہاریں۔ یہ ایک سفر ہے جس میں آپ کو صبر اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوگی۔ یاد رکھیں، ہر غلطی آپ کو کچھ نیا سکھاتی ہے۔ اپنے سیکھنے کے عمل سے لطف اٹھائیں اور ہر چھوٹی کامیابی پر خود کو داد دیں۔
중요 사항 정리
آج کی گفتگو سے ہم نے کئی اہم باتیں سیکھیں جو ہمارے بزرگوں کی زندگی کو بہتر اور خوشگوار بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ سب سے پہلے اور سب سے اہم یہ کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی، اور ہمارا دماغ زندگی بھر نئی چیزیں سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تعلیم نہ صرف ہماری ذہنی چستی کو برقرار رکھتی ہے بلکہ دماغی بیماریوں کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے، جس کا تجربہ میں نے خود بھی کئی بار کیا ہے۔
دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ نئی مہارتیں سیکھنا ہمیں معاشرتی طور پر فعال رکھتا ہے اور تنہائی کے احساس کو دور کرتا ہے، کیونکہ اس سے ہمیں نئے لوگوں سے ملنے اور جڑنے کے مواقع ملتے ہیں۔ تیسرا، ڈیجیٹل دنیا سے جڑے رہنا آج کے دور کی ضرورت ہے، اور اسمارٹ فون اور کمپیوٹر کا استعمال ہماری روزمرہ زندگی کو بہت آسان بنا سکتا ہے۔ آخر میں، اپنی صلاحیتوں سے مالی خود مختاری حاصل کرنا اور کمیونٹی میں حصہ ڈالنا نہ صرف ہمیں ایک مقصد دیتا ہے بلکہ ہمیں فخر کا احساس بھی دلاتا ہے۔ میری دلی دعا ہے کہ ہمارے بزرگ ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہیں اور زندگی کے ہر لمحے سے لطف اٹھائیں۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: بڑھاپے میں نئی چیزیں سیکھنے کے کیا فائدے ہیں؟
ج: جی ہاں، یہ ایک بہت ہی اہم سوال ہے اور میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ جب ہمارے بزرگ کچھ نیا سیکھنے کی ٹھان لیتے ہیں تو ان کی زندگی میں کیسے ایک مثبت تبدیلی آتی ہے۔ دیکھو، فائدہ صرف یہ نہیں کہ آپ کو کوئی نئی مہارت آ گئی، بلکہ اس سے آپ کے دماغ کو ایک نئی خوراک ملتی ہے۔ میرا اپنا تجربہ یہ کہتا ہے کہ جب آپ دماغ کو چیلنج کرتے ہیں تو وہ زیادہ فعال رہتا ہے، یادداشت بہتر ہوتی ہے اور ذہنی الجھنیں کم ہوتی ہیں۔ پرانے وقتوں میں لوگ سمجھتے تھے کہ بس ایک عمر کے بعد آرام ہی آرام ہے، مگر اب مجھے لگتا ہے کہ یہ سوچ بہت پرانی ہو چکی ہے۔ جب آپ کچھ نیا سیکھتے ہیں تو خود اعتمادی بڑھتی ہے، آپ کو لگتا ہے کہ آپ آج بھی کچھ کر سکتے ہیں، معاشرے کا ایک فعال حصہ بن سکتے ہیں، اور اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ بھی ٹیکنالوجی کی باتیں کر سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے میرے محلے میں ایک آنٹی تھیں جو کبھی موبائل فون نہیں چلاتی تھیں، مگر جب انہوں نے سیکھا تو ان کے چہرے پر جو خوشی تھی وہ دیکھنے والی تھی۔ انہیں لگا کہ وہ دوبارہ سے جوان ہو گئی ہیں!
یہ احساس ہی سب سے بڑا فائدہ ہے۔
س: عمر رسیدہ افراد کون سی نئی مہارتیں یا چیزیں سیکھ سکتے ہیں؟
ج: اس کا جواب تو بہت وسیع ہے، کیونکہ سیکھنے کے لیے تو پوری دنیا موجود ہے، مگر میں چند ایسی چیزیں بتاتا ہوں جو میرے خیال میں ہمارے بزرگوں کے لیے سب سے زیادہ مفید اور دلچسپ ہو سکتی ہیں۔ سب سے پہلے تو ٹیکنالوجی!
اب اس کے بغیر گزارہ نہیں۔ سمارٹ فون چلانا، واٹس ایپ استعمال کرنا، ویڈیو کال کرنا، آن لائن بل ادا کرنا—یہ سب آپ کو دوسروں پر منحصر ہونے سے بچاتا ہے اور دنیا سے جوڑے رکھتا ہے۔ مجھے تو کئی بزرگ ایسے ملے ہیں جنہوں نے یوٹیوب سے دیکھ کر کھانا پکانا یا باغبانی سیکھی ہے۔ پھر کوئی نیا مشغلہ اپنا سکتے ہیں جیسے پینٹنگ، سلائی کڑھائی، کتابیں پڑھنا، یا کوئی نئی زبان سیکھنا۔ آپ یقین نہیں کریں گے، میرے ایک دوست کے والد صاحب نے 70 سال کی عمر میں فارسی سیکھنا شروع کی اور اب وہ بہترین شاعر بن گئے ہیں۔ کمیونٹی سینٹرز میں مختلف کورسز ہوتے ہیں، وہاں جا کر آپ دوسرے بزرگوں سے بھی مل سکتے ہیں اور ایک ساتھ کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں۔ اس سے ایک تو تنہائی ختم ہوتی ہے اور دوسرا ذہنی سکون ملتا ہے۔ بس، کوئی ایسی چیز چنیں جس میں آپ کی دلچسپی ہو، پھر سیکھنا خود بخود آسان ہو جائے گا۔
س: کیا بڑھتی عمر کے ساتھ سیکھنا مشکل نہیں ہو جاتا؟ اور اس کے لیے کیا کیا جائے؟
ج: یہ بالکل ایک فطری سوال ہے جو بہت سے لوگوں کے ذہن میں آتا ہے۔ ہاں، یہ سچ ہے کہ جوانی کے مقابلے میں بڑھتی عمر میں شاید سیکھنے کی رفتار تھوڑی سست ہو جائے، لیکن ناممکن بالکل نہیں ہے۔ میں نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے جنہیں شروع میں لگتا تھا کہ “اب ہم سے نہیں ہو گا”، مگر تھوڑی سی کوشش اور صحیح طریقے سے وہ سب کچھ سیکھ گئے۔ اصل میں، سب سے بڑی رکاوٹ ہمارا اپنا خوف ہوتا ہے اور یہ سوچ کہ لوگ کیا کہیں گے اگر میں نے غلطی کی۔ میرے عزیز، غلطی کرنا تو سیکھنے کا پہلا قدم ہے۔ اس کے لیے میرا ایک چھوٹا سا مشورہ ہے:
1.
چھوٹے چھوٹے قدم لیں: ایک دم سے سب کچھ سیکھنے کی کوشش نہ کریں۔ آہستہ آہستہ شروع کریں اور ایک وقت میں ایک چیز پر توجہ دیں۔
2. مدد لینے سے نہ ہچکچائیں: اپنے بچوں، پوتے پوتیوں یا دوستوں سے مدد مانگیں۔ وہ آج کل کی ٹیکنالوجی کے ماہر ہوتے ہیں اور خوشی سے آپ کی مدد کریں گے۔
3.
غلطیوں سے نہ گھبرائیں: غلطیاں ہوں گی، یہ تو سیکھنے کا حصہ ہے۔ انہیں مثبت انداز میں لیں۔
4. صبر کریں: ہر چیز میں وقت لگتا ہے۔ اپنے آپ پر سختی نہ کریں اور اپنی ترقی کو سراہیں۔
5.
سیکھنے کو مزے دار بنائیں: اسے بوجھ نہ سمجھیں بلکہ ایک دلچسپ مہم جوئی کی طرح دیکھیں۔ جب آپ سیکھنے کے عمل کو انجوائے کریں گے تو یہ بالکل مشکل نہیں لگے گا۔ میں نے خود اپنی والدہ کو دیکھا ہے کہ انہوں نے سمارٹ فون سیکھنے میں کافی وقت لگایا، مگر جب انہوں نے اپنی پہلی ویڈیو کال کی تو ان کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا۔ یہ چھوٹی چھوٹی کامیابیاں ہی آپ کو آگے بڑھنے کی ہمت دیتی ہیں۔






